
فریدآباد، 12 نومبر (ہ س)۔
دہلی بم دھماکوں کی تحقیقات کے دوران فرید آباد پولیس نے ایک مشکوک ایکو اسپورٹس کار (ڈی ایل 10سی کے 0458, آر ای ڈی) برآمد کی ہے۔ پولیس کو ہریانہ کے فرید آباد ضلع کے کھنڈوالی گاو¿ں کے قریب کھڑی کار ملی۔ فرید آباد پولیس کے ترجمان یشپال سنگھ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کار کھنڈوالی گاو¿ں کے قریب کھڑی پائی گئی۔ دہلی پولیس نے کار کو لے کر ہریانہ اور اتر پردیش میں الرٹ جاری کیا تھا۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جن دہشت گردوں نے دہلی میں آئی 20 کار کا استعمال کرتے ہوئے بم دھماکے کیے ان کے پاس سرخ رنگ کی ایکو اسپورٹس کار بھی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس میں دھماکہ خیز مواد تھا۔ گاڑی دہلی بم دھماکوں میں مارے گئے دہشت گرد ڈاکٹر عمر ان نبی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ دہلی پولیس الفلاح یونیورسٹی کے ایک اور ڈاکٹر نثار الحسن کی تلاش کر رہی ہے۔ وہ دہلی بم دھماکوں کے بعد سے مفرور ہے۔ ذرائع کے مطابق نثار الحسن کی بیٹی الفلاح یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے۔ تفتیشی ایجنسیاں اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ دہلی بم دھماکوں اور فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی آپس میں جڑے ہوئے ہیں، کیونکہ دھماکے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد یونیورسٹی میں پریکٹس کرتے اور پڑھاتے تھے۔ دریں اثنا، فرید آباد کرائم برانچ کے اے سی پی ورون دہیا کی قیادت میں ٹیموں نے بدھ کو الفلاح یونیورسٹی اور ڈاکٹر مزمل کے ٹھکانوں کا دوبارہ دورہ کیا۔ ٹیم نے دھوج گاو¿ں میں مزمل کے مالک مکان سے بھی پوچھ گچھ کی۔ دہلی سے بھی ٹیمیں تحقیقات کے لیے یونیورسٹی پہنچ گئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan