
بیجنگ، 12 نومبر (ہ س)۔ تائیوان کے بارے میں جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے متنازعہ بیانات نے چین اور جاپان کے تعلقات کو خراب کر دیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے حال ہی میں ان ’جھوٹے بیانات‘ کی شدید مذمت کی اور جاپان سے شدید احتجاج درج کرایا۔ وزارت کے ترجمان لن جیان نے کہا کہ تاکائیچی کے بیانات چین کے اندرونی معاملات میں’سخت مداخلت‘ اور’ایک چین‘ کے اصول کی صریح خلاف ورزی ہیں۔تاکائیچی نے جمعہ کو ملکی پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے تائیوان پر ممکنہ چینی حملے کو جاپان کے لیے ایک’وجود کے لیے خطرہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں جاپان اپنے ’اجتماعی دفاع‘ کا حق استعمال کر سکتا ہے، جس کا مطلب آبنائے تائیوان میں فوجی مداخلت ہے۔ایک پریس کانفرنس میں بیان کا جواب دیتے ہوئے لن جیان نے کہا کہ ’یہ ریمارکس آبنائے تائیوان میں فوجی مداخلت کے امکان کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو کہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تائیوان چین کا لازم و ملزوم حصہ ہے اور اس کا حل چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔ یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چین جاپان کے خلاف جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ اور تائیوان کی چین میں واپسی کی 80ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ لن نے اسے ’جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کے لیے اشتعال انگیزی‘قرار دیا، جو چین اور جاپان کے درمیان’سیاسی دستاویزات‘ اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا،’یہ بیانات جاپانی حکومت کے سیاسی وعدوں سے مطابقت نہیں رکھتے، اور ان کی نوعیت اور مضمرات انتہائی سنگین ہیں۔‘دریں اثنا، تاکائیچی کے بیانات پر سیاسی حلقوں اور میڈیا کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ چینی سفارت کاروں نے جاپان کو ان کے خلاف انتباہ کرتے ہوئے انہیں بنیادی مفادات کے لیے چیلنج قرار دیا ہے۔ کچھ جاپانی سیاسی شخصیات اور میڈیا نے بھی انہیں تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ بعض جاپانی سیاست دانوں اور میڈیا کے یہ تبصرے رائے عامہ کو الجھانے اور ہٹانے کی کوشش ہیں۔’چین بالآخر اتحاد حاصل کر لے گا، اور اتحاد ناگزیر ہے،‘ لن نے زور دیا، چینی عوام کی پختہ ارادہ، مکمل اعتماد اور کافی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے اور کہا کہ وہ تمام رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے تیار ہیں۔چین نے جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، اشتعال انگیزی اور حد سے بڑھنے سے گریز کرے اور غلط راستے پر چلنا بند کرے۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہیں لیکن موجودہ سیاسی اختلافات تعلقات کو متاثر کر رہے ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan