
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری تنازع پر ایک رکنی بنچ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضیاں آخری تاریخ کے بعد دائر کی گئی تھیں۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے دہلی یونیورسٹی کو ہدایت دی کہ وہ درخواستوں کے دیر سے داخل ہونے پر اپنے اعتراضات داخل کرے۔ کیس کی اگلی سماعت 16 جنوری 2026 کو ہوگی۔
عرضی گزاروں میں عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ، آر ٹی آئی کارکن نیرج شرما اور وکیل محمد ارشاد شامل ہیں۔ ان درخواست گزاروں نے ایک رکنی بنچ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔
25 ستمبر کو جسٹس سچن دتہ کی سربراہی والی بنچ نے سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے حکم کو ایک طرف رکھتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کی طرف سے مرکزی انفارمیشن کمیشن کے حکم کے خلاف دائر کی گئی عرضی کو اجازت دی تھی۔
ایک رکنی بنچ کے سامنے سماعت کے دوران دہلی یونیورسٹی نے کہا تھا کہ وہ عدالت کو ڈگری دکھا سکتی ہے لیکن کسی اجنبی کو نہیں۔ دہلی یونیورسٹی کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ایک طالب علم کی ڈگری مانگی جا رہی ہے جو اس وقت ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یونیورسٹی ہر سال ایک رجسٹر رکھتی ہے۔ مہتا نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی عدالت کو ڈگری دکھا سکتی ہے، لیکن وہ کسی اجنبی کو نہیں دکھا سکتی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار نے دلیل دی کہ حق اطلاعات قانون کے تحت طالب علم کو ڈگری دینا کوئی پرائیویٹ ایکٹ نہیں ہے بلکہ پبلک ہے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل شادان فراست نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی حق اطلاعات قانون کے تحت ایک عوامی اتھارٹی ہے۔ اس لیے معلومات حاصل کرنے والے شخص کی نیت کی بنیاد پر کسی شخص کی ڈگری کے بارے میں معلومات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
دہلی یونیورسٹی نے معلومات کو نجی معلومات بتاتے ہوئے شیئر کرنے سے انکار کر دیا۔ یونیورسٹی کے مطابق، اس نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں کیا۔ اس کے بعد نیرج شرما نے سنٹرل انفارمیشن کمیشن سے رجوع کیا، جس نے دہلی یونیورسٹی کی انفارمیشن آفیسر میناکشی سہائے پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ کمیشن نے ڈگری سے متعلق معلومات افشا کرنے کا بھی حکم دیا۔ دہلی یونیورسٹی نے سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد