
پرانے نان الیکٹرونک پاسپورٹ اس وقت تک کارآمد رہیں گے جب تک ان کی میعاد ختم نہ ہو جائے۔
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ وزارت خارجہ نے بدھ کو کہا کہ اب سے جاری کردہ تمام پاسپورٹ ای پاسپورٹ ہوں گے، جو ریڈیو فریکوئنسی آئیڈنٹیفکیشن (آر ایف آئی ڈی) چپ اور اینٹینا سے لیس ہوں گے، جو بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم (آئی سی اے او) کے معیارات کے مطابق شہریوں کی معلومات کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ یہ اقدام پاسپورٹ سیوا پروگرام (پی ایس پی وی2.0) میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مقصد ملک بھر میں پاسپورٹ خدمات کو جدید، محفوظ اور تیز کرنا ہے۔
وزارت خارجہ نے اپنے پاسپورٹ سیوا پروگرام (پی ایس پی وی2.0)، گلوبل پاسپورٹ سیوا پروگرام (جی پی ایس پی وی2.0)، اور ای پاسپورٹ کے کامیاب نفاذ کا اعلان کیا۔ ان اقدامات نے پاسپورٹ خدمات کو تیز تر، زیادہ شفاف اور ڈیجیٹل طور پر مربوط بنا دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق، پی ایس پی وی2.0 کو 26 مئی 2025 کو ملک بھر کے 37 پاسپورٹ دفاتر، 93 پاسپورٹ سیوا کیندرز (پی ایس کے) اور 450 پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندرز (پی او پی ایس کے) میں کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا تھا۔ جی پی ایس پی وی2.0 پی ایس پی کو بعد میں 28 اکتوبر 2025 سے دنیا بھر میں ہندوستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں متعارف کرایا گیا۔
نیا پی ایس پی وی2.0 ایک ڈیجیٹل طور پر مربوط ماحولیاتی نظام ہے جو پاسپورٹ خدمات میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کو جوڑتا ہے۔ اس میں اے آئی پر مبنی چیٹ اور وائس بوٹس کی خصوصیات ہیں تاکہ شہری درخواست کے عمل کے دوران یا شکایات کے ساتھ فوری مدد حاصل کر سکیں۔ نیا پورٹل اور موبائل ایپ اب اور بھی زیادہ صارف دوست ہے، جس میں آٹو فل فارم، آسان دستاویز اپ لوڈ، اور یو پی آئی اور کیو آر کوڈز کے ذریعے آن لائن ادائیگی جیسی خصوصیات شامل ہیں۔
وزارت خارجہ نے ای پاسپورٹ کو اس پہل کی سب سے بڑی تکنیکی اختراع قرار دیا ہے۔ ای پاسپورٹ ایک ہائبرڈ پاسپورٹ ہے، جس میں کاغذ اور الیکٹرانک دونوں عناصر شامل ہیں۔ اس میں موجود آر ایف آئی ڈی چپ اور اینٹینا پاسپورٹ ہولڈر کی اہم معلومات کو انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے معیارات کے مطابق محفوظ کرتے ہیں۔ چپ وہی معلومات الیکٹرانک طور پر محفوظ کرتی ہے جو پاسپورٹ کے ڈیٹا پیج پر چھپی ہوئی ہے۔
وزارت نے واضح کیا کہ مستقبل میں جاری کیے جانے والے تمام پاسپورٹ ای پاسپورٹ ہوں گے، جب کہ پرانے نان الیکٹرانک پاسپورٹ اس وقت تک کارآمد رہیں گے جب تک ان کی میعاد ختم نہیں ہوجاتی۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام ہندوستانی حکومت کی شہری خدمات کو ڈیجیٹل اور محفوظ بنانے کی پالیسی کو آگے بڑھاتا ہے۔ ای پاسپورٹ کا تعارف نہ صرف سیکورٹی اور ڈیٹا کے تحفظ کو مضبوط کرے گا بلکہ بین الاقوامی سفر کو تیز تر، محفوظ اور آسان بنائے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی