دنیا کی سبھی دولتوں میں ایمان کی دولت سب سے عظیم ہے: مفتی اشرف جیلانی ازہری
علی گڑھ, 12 نومبر (ہ س)۔ دنیا کی سبھی دولتوں میں ایمان کی دولت سب سے عظیم ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی اشرف جیلانی ازہری نے کیا وہ آج علی گڑھ کی تاریخی13ویں تعلیم اسلام کانفرنس سے بطور مہمان خطاب کررہے تھے۔ مذکورہ کانفرنس علی گڑھ کی گنجان
تعلیم اسلام کانفرنس


علی گڑھ, 12 نومبر (ہ س)۔

دنیا کی سبھی دولتوں میں ایمان کی دولت سب سے عظیم ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی اشرف جیلانی ازہری نے کیا وہ آج علی گڑھ کی تاریخی13ویں تعلیم اسلام کانفرنس سے بطور مہمان خطاب کررہے تھے۔ مذکورہ کانفرنس علی گڑھ کی گنجان آبادی جمالپور میں منعقد کی گئی۔کانفرنس کی سرپرستیپروفیسر سید محمد امین میاں قادری برکاتی اور صدارت مولانا سید محمد امان میاں قادری برکاتی مصباحی نے کی۔جامعہ ازہر مصر و قاضی شہر بھلواڑہ راجستھان سے تشریف لائے ۔مولانا مفتی اشرف جیلانی ازہری اصلاح معاشرہ کے عنوان سے ایمان افروز اصلاحی ضرورتوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ آج سنجیدہ اور باشعور طبقہ کی یہ کوشش ہونی چاہیے کہ نوجوان نسلوں کو نشہ، زنا اور غلط کاریوں بچایا جائے تاکہ وہ اپنی جوانی برباد نہ کر یں اور اپنے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہوں۔انھوں نے والدین کو یاد دہانی کرائی کہ اپنی اولادوں کے ایمان ان کی دینی تعلیم کو تحفظ فراہم کریں ان کے اوپر مشفقانہ نظر رکھیں ان شاء اللہ معاشرہ تبدیل ہوتا نظر آئیگی۔انھوں نے کہا کہ اسلام کو جذباتی نعروں میں نہیں بلکہ اپنی زندگی کے ایام میں شامل کیجئے جب نوجوان ہدایت کے راستے پر رہتے ہیں تو قومیں ترقی کرتی ہیں۔دوسرے مقرر خاص مولانا سید جامی اشرف اشرفی الجیلانی کچھوچھہ نے خانقاہ عالیہ برکاتیہ اور خانقاہ اشرفیہ کے آپسی محبت اور پرانے رشتوں کے تعلق سے عوام کو روشناس کرایا اور کہا کہ سلسلہ برکاتیہ سے خانقاہ اشرفیہ کا بڑا پرانا رشتہ ہے،انھوں نے کہا کہ سبھی خانقاہیں ایک ہی پیغام دیتی ہیں وہ ہے محبت کا پیغام ہی اصل پیغام ہے جو سبھی خانقاہیں دیتی رہی ہیں۔

سید جامی میاں اشرفی نے چاروں اماموں کو حق بتاتے ہوئے کسی ایک امام کی پیروی کو ضروری کہا اور کہا کہ معاشرے میں آج سدھار کی بڑی سخت ضرورت ہے تمام خانقاہیں، علماء، مساجد کے ائمہ اور ہمارے بڑے ہمیشہ یہی پیغام دیتے ہیں کہ ہمیں مل جل کر کے ایک رہنے کی ضرورت ہے اگر ہم ایک ہوں گے تو سرفرازی ہمارے ساتھ ہوگی شراب یا کسی اور طرح کا نشہ، علم کا نہ سیکھنا، والدین کی نافرمانی، بڑوں کا ادب نہ کرنا، چھوٹوں پر شفقت نہ کرنا، ائمہ سے محبت نہ کرنا، علماء کو اپنے سے بڑا نہ سمجھنا یہ تمام گناہ ہیں جو آج معاشرے میں پائے جاتے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی اصلاح کریں اور اپنے مستقبل کو جس میں کی ہمارا دین بھی شامل ہے اور ہماری دنیا بھی شامل ہے اسے خوبصورت بنانے کی کوشش کریں۔

مولانا محمد نعمان واحدی احسنی مصباحی نے فکر آخرت جیسے اہم موضوع کو اپنا عنوان بنایا اور کہا کہ توحید و رسالت کے بعد قرآن میں سب سے زیادہ عقیدہ آخرت کے نظریہ پر گفتگو کی گئی ہے قرآن کی کئی سورتوں میں عالم آخرت کو بیان کیا گیا ہے یہ دنیا جس میں ہم اور آپ رہتے ہیں یہ فانی ہے ایک دن سب ختم ہو جانی ہے ہم سب کو لوٹ کر اللہ کے یہاں جانا ہے۔

مقررین کے علاوہ اسد اقبال،قاری زبیر رضا بریلوی، حافظ مستقیم رضا بدایونی، طوطی نغمہ سرا میکش رام پوری اور سید فرقان علی قادری نے بارگاہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں منظوم نعت کی شکل میں نزرانہ محبت پیش کیا۔سپرست جلسہ معروف عالم دین اور خانقاہ ماہرہ کے سجادہ نشین پروفیسر شاہ الحاج سید محمد امین میاں قادری برکاتی نے کہا کی یہ جلسہ دن دو گنی رات چو گنی ترقی کی منازل پر گامزن ہے، اراکین کمیٹی بالخصوصمحمد اظہر نور اعظمی کے لیے دعا ہے کہ اللہ تعالی ان کے حوصلے کو سلامت رکھے اور وہ اسی طرح برکاتی، رضوی اور اشرفی مشن کو آگے بڑھاتے رہیں ساتھ ہی ساتھ تمام ائمہ، علماء، اساتذہ، حفاظ کرام اور طلبہ کے لیے بھی دعا فرمائی کہ کسی بھی پروگرام کی کامیابی کے لیے ان لوگوں کا نمایاں کردار ہوتا ہے۔

اس موقع پر محمد اظہر نور اعظمی کی جانب سے تمام مہمانوں کی گل پوشی کی گئی اس کے بعد یادگاری نشان اور شال پیش کر کے استقبال کیا گیا اس موقع پر اہل سنت کانفرنس کے کنوینر شہر الوارث برکاتی کو سنی مشن کو فروغ دینے نیز اہل سنت کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر شال اور مومنٹو پیش کیا گیا۔جبکہ نظامت کے فرائض حضرت علامہ مولانا سید قیصر خالد فردوسی نئی دہلی نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande