
علی گڑھ, 12 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ میوزیالوجی کے اساتذہ نے میوزیمس ایسوسی ایشن آف انڈیا کے زیر اہتمام اندرا گاندھی راشٹریہ مانو سنگرہالیہ، شاملا ہلز، بھوپال (مدھیہ پردیش) میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس 2025 میں گرانقدر علمی خدمات انجام دیں۔
کانفرنس کا موضوع تھا:”کمیونٹی شناخت: میوزیمس میں ان کی نمائندگی: عالمی منظرنامہ“، جس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے میوزیم کے ماہرین اور محققین نے عجائب گھروں کے عملی تقاضوں اور ثقافتی نمائندگی سے متعلق عصری مسائل پر غور و خوض کیا۔
ڈاکٹر دانش محمود نے سانجھی آرٹ پر مقالہ پیش کیا، جس میں برج علاقے کی سانجھی آرٹ کو ثقافتی اظہار کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے اسے غیر مادی ثقافتی ورثہ کے طور پر محفوظ رکھنے اور عجائب گھروں میں اس کی نمائندگی کے پہلوؤں پر انھوں نے روشنی ڈالی۔ شعبہ کی فیکلٹی رکن ڈاکٹر امیزہ زرّین نے ”عزاداری: ہندوستان میں زبانی روایات، کمیونٹی آرٹ و کرافٹ کے ذریعہ عزاداری کی روایات کا تحفظ“ موضوع پر اپنا مقالہ پیش کیا، جس میں انہوں نے عزاداری کی رسوم کو فن، دستکاری اور زبانی روایت کے ذریعے جیتے جاگتے ورثے کے طور پر محفوظ کرنے کی اہمیت پر گفتگو کی۔
مزید برآں، سابق ریسرچ اسکالر ڈاکٹر سمورہ قادر اور سینئر ٹیکنیکل اسسٹنٹ مسرّت خان نے مشترکہ طور پرایک مقالہ بعنوان ’گورنمنٹ میوزیم متھرا میں محفوظ متھرا کی ثقافتی شناخت اور ان کا تعلیمی کردار‘ پیش کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر دانش محمود کو مسلسل دوسری مدت کے لیے میوزیمس ایسوسی ایشن آف انڈیا کا ایگزیکٹو ممبر منتخب کیا گیا، جو ہندوستان میں میوزیالوجی کے میدان میں ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ