130ویں آئینی ترمیمی بل کے لیے جے پی سی تشکیل
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ آئین (130 ویں ترمیم) بل-2025، جموں و کشمیر کی تنظیم نو (ترمیمی) بل-2025 اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت (ترمیمی) بل، 2025 پر غور کرنے کے لیے ایک 31 رکنی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی گئی ہے۔لوک سبھا اسپ
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک، صدر جمہوریہ نے دی منظوری


نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ آئین (130 ویں ترمیم) بل-2025، جموں و کشمیر کی تنظیم نو (ترمیمی) بل-2025 اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت (ترمیمی) بل، 2025 پر غور کرنے کے لیے ایک 31 رکنی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی گئی ہے۔لوک سبھا اسپیکر نے بی جے پی ایم پی اپراجیتا سارنگی کو کمیٹی کا چیئرپرسن مقرر کیا۔ اس کمیٹی میں لوک سبھا کے 21 اور راجیہ سبھا کے 10 ممبران شامل ہیں۔اس کمیٹی میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ کئی دوسری جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہیں، جب کہ کانگریس، سماج وادی پارٹی، ترنمول کانگریس، اور ڈی ایم کے نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شرد پوار کی قیادت والی این سی پی (شرد گروپ) اور اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کے ارکان کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔کمیٹی آئینی ترمیمی بل کی شقوں کا جائزہ لے گی، جو 30 دن سے زیادہ قید کی سزا بھگتنے کے بعد وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ یا وزیر کے عہدے پر برقرار رہنے پر نظر ثانی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ کمیٹی اپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔لوک سبھا کے ممتاز ممبران میں روی شنکر پرساد، بھرتروہری مہتاب، برج موہن اگروال، سپریہ سولے، ہرسمرت کور بادل، اسد الدین اویسی، اندرا ہانگ سوبا، اور دیگر شامل ہیں۔ راجیہ سبھا کے سینئر ممبران برجلال، اجول نکم، نیرج شیکھر، سودھا مورتی، اور کے لکشمن اس کمیٹی کا حصہ ہیں۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande