
نئی دہلی، یکم نومبر (ہ س)۔
ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کے فائنل میں اتوار کو بھارت اور جنوبی افریقہ آمنے سامنے ہوں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں فائنل میں نہیں پہنچی ہیں۔ اس میچ سے خواتین کرکٹ کو ایک نیا عالمی چمپئن ملے گا۔
جنوبی افریقہ نے 29 اکتوبر کو اپنی سب سے بڑی جیت درج کی۔ اگلے دن، بھارت نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو 339 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شکست دے کر تاریخ رقم کی۔ دونوں ٹیمیں اب ٹائٹل سے ایک قدم دور ہیں۔
بھارت کا سفر مشکل ہے، جنوبی افریقہ کی کارکردگی مستحکم
ہندوستان کو لیگ مرحلے میں لگاتار تین شکستوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن بعد میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر واپسی کی اور پھر آسٹریلیا کے خلاف یادگار رنز کا تعاقب کیا۔ دوسری طرف جنوبی افریقہ پانچ جیت کے ساتھ سیمی فائنل میں داخل ہوا، حالانکہ اس کا بیٹنگ آرڈر انگلینڈ (69 پر آل آو¿ٹ) اور آسٹریلیا (97 پر آل آو¿ٹ) کے خلاف منہدم ہو گیا تھا۔
افتتاحی جوڑی کی طاقت
ہندوستان کی اسمرتی مندھانا اور پرتیکا راول نے اس سال 1,557 رنز بنائے ہیں، جب کہ جنوبی افریقہ کی لورا وولوارڈ اور ٹازمین برٹس نے 1,120 رنز بنائے ہیں۔ پرتیکا کی چوٹ کے بعد شیفالی ورما اب مندھانا کے ساتھ شراکت کریں گی۔ اگرچہ شفالی آسٹریلیا کے خلاف کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی لیکن فائنل میں ان سے بہتر کارکردگی کی امید کی جائے گی۔
کپ کی قیادت میں خطرناک تیز حملہ
جنوبی افریقہ کی ماریجانے کپ کا شمار ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ کفایتی بولرز میں ہوتا ہے۔ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف شاندار باو¿لنگ کرتے ہوئے نئی گیند کے ساتھ 3.81 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ انگلش اننگز کی کمر توڑ دی۔ کپ کا بھارت کے چار سب سے تجربہ کار بلے بازوں کے خلاف شاندار ریکارڈ ہے۔ وہ اکثر اسمرتی مندھانا، جیمیہ روڈریگز اور دپتی شرما کو دباو¿ میں رکھتی ہیں، جب کہ وہ اب تک چار بار ہرمن پریت کور کو آو¿ٹ کر چکی ہیں۔
تاہم، مندھانا کی حالیہ متاثر کن شکل ان اعداد و شمار کی نفی کر سکتی ہے، جیسا کہ اس نے حال ہی میں ایشلے گارڈنر کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ مزید برآں، آیابونگا کھاکا کے خلاف مندھانا کا غلبہ (158 گیندوں پر 156 رنز، صرف دو آو¿ٹ، اسٹرائیک ریٹ 98.73) بھی ان کے حق میں کام کرتا ہے۔ اس لیے، اگر کپ کو اپنی تال جلدی مل جاتی ہے، مندھانا کا اعتماد اور فارم جنوبی افریقی گیند بازوں کے لیے ایک اہم چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔
وولوارٹ بمقابلہ ہندوستانی اسپنرز
اگر ہندوستان اپنی اننگز میں جنوبی افریقی کپتان لورا وولوارڈ کو ابتدائی طور پر آو¿ٹ کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ٹیم کی حکمت عملی یہ ہوگی کہ اس کے رن فلو کو روکنے کے لیے اسپنرز کا استعمال کیا جائے۔ لیگ میچ میں اپنی 111 گیندوں کی اننگز کے دوران، وولوارٹ نے تیز گیند بازوں کے خلاف 74.28 کے اسٹرائیک ریٹ سے اسکور کیا، جبکہ اسپن کے خلاف اس کا اسٹرائیک ریٹ صرف 57.89 تھا۔
تاریخ بھی ہندوستانی اسپنرز کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ وولوارڈ کو دیپتی شرما، رادھا یادو، اور چارنی نے ہمیشہ نظر میں رکھا ہے۔ ان تینوں کے خلاف اس نے اب تک 267 گیندوں میں صرف 10 چوکے لگائے ہیں۔ لہذا، اگر ہندوستانی اسپن اٹیک صحیح سمت میں گیند بازی کرتا ہے، تو وولوارڈ کو آزادانہ طور پر چلنے کا موقع تلاش کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔
فیلڈنگ میں فرق پڑ سکتا ہے:
ہندوستان نے 2024 سے اب تک 35 ون ڈے میچوں میں 78 کیچ چھوڑے ہیں، جو اس کی بدترین کارکردگی ہے۔ ٹورنامنٹ میں اب تک ہندوستان نے 18 کیچ چھوڑے ہیں اور اسٹمپنگ کے تین مواقع گنوا دئیے ہیں۔ یہ تاریخی فائنل اتوار کو ممبئی کے ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جس میں یہ فیصلہ ہو گا کہ بھارت پہلی بار خواتین کا ون ڈے ورلڈ کپ جیتے گا یا جنوبی افریقہ تاریخ رقم کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ