شامی صدر احمد الشرع نے ملازمین کی لگژری کاریں ضبط کرلیں
دمشق،یکم نومبر(ہ س)۔شام کے صدر احمد الشرع نے ایسے سرکاری ملازمین جو لگژری کاروں کے مالک ہیں کو حکم دیا ہے کہ وہ ان کاروں کی چابیاں حوالے کریں یا غیر قانونی آمدن بڑھانے کی تحقیقات کا سامنا کریں۔ یہ حکم ایک غیر اعلانیہ ملاقات کے دوران سامنے آیا جس کے
شامی صدر احمد الشرع نے ملازمین کی لگژری کاریں ضبط کرلیں


دمشق،یکم نومبر(ہ س)۔شام کے صدر احمد الشرع نے ایسے سرکاری ملازمین جو لگژری کاروں کے مالک ہیں کو حکم دیا ہے کہ وہ ان کاروں کی چابیاں حوالے کریں یا غیر قانونی آمدن بڑھانے کی تحقیقات کا سامنا کریں۔ یہ حکم ایک غیر اعلانیہ ملاقات کے دوران سامنے آیا جس کے بارے میں معلومات رائٹرز نے حاصل کیں۔احمد الشرع نے کہا مجھے نہیں معلوم تھا کہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی تنخواہیں اتنی زیادہ ہیں۔ ان کے 100 سے زائد حامی افراد اپوزیشن کے ایک سابق اڈے پر پہنچے جن میں سے اکثر لگژری سپورٹس کاروں میں تھے۔

وہاں موجود دو ذرائع کے مطابق احمد الشرع نے جمع ہونے والے عہدیداروں اور کاروباری رہنماو¿ں کی سرزنش کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بھول گئے ہیں کہ وہ انقلاب کے سپوت ہیں؟ انہوں نے یہ بات باہر کھڑی لگژری کاروں کی بڑی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

واضح رہے 14 سالہ جنگ کے بعد سابق صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے احمد الشرع کو گزشتہ 10 ماہ سے ہنگامہ آرائی کا سامنا ہے۔ ملک نے فرقہ وارانہ تشدد کی لہروں کا مشاہدہ کیا ہے جس میں سابق اپوزیشن دھڑے شامل ہیں جو اب ان کی نئی حکومت کے ساتھ منسلک ہیں۔ اس تشدد کے نتیجے میں 2,000 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی جبری بے دخلی اور املاک کی ضبطی کا پریشان کن معاملہ چل رہا ہے۔قبل ازیں غیر رپورٹ شدہ ملاقات دمشق میں سرکاری صدارتی محل سے دور شمال مغربی شام کے ادلب صوبے کے ایک اڈے پر ہوئی تھی۔ دو ذرائع اور اس معاملے سے واقف دو سرکاری اہلکاروں کے مطابق احمد الشرع نے لگڑری کاروں کے مالک ملازمین کو حکم دیا کہ وہ اپنی چابیاں حوالے کریں یا پھر غیر قانونی آمدن بڑھانے کی تحقیقات کا سامنا کریں۔ تمام ذرائع نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ دونوں حاضرین نے رائٹرز کو بتایا کہ حاضرین کے جاتے ہی کئی چابیاں حوالے کر دی گئیں۔

شامی حکام اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وفاداروں کے لیے یہ پیغام 43 سالہ صدر کو درپیش ایک بڑے چیلنج پر روشنی ڈال رہا ہے۔ یہ چیلنج بشار الاسد کی حکمرانی سے دوچار ہونے والی بدعنوانی کو دہرائے بغیر سویلین حکومت کو چلانے کا ہے۔شام کی وزارت اطلاعات نے رائٹرز کو بتایا کہ احمد الشرع نے ادلب میں سابق رہنماو¿ں، حکام اور دیگر اہم شخصیات کے ساتھ ایک غیر رسمی، دوستانہ ملاقات کا اہتمام کیا جس کے دوران انہوں نے سیاسی اور سکیورٹی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ پچھلی حکومت کے قائم کردہ سرمایہ کاری کے کلچر کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔وزارت اطاعات نے کہا کہ احمد الشرع نے ریاستی ملازمین میں بدعنوانی کے کسی بھی شبہ کے لیے صفر رواداری پر زور دیا ہے۔ تاہم وزارت نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ انہوں نے کار کی چابیاں حوالے کرنے کا کہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande