
واشنگٹن،یکم نومبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا پر عیسائیوں کے ساتھ ناروا سلوک کو روکنے میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ٹرمپ نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ نائیجیریا کو مذہبی آزادی کے حوالے سے خصوصی تشویش کا حامل ملک قرار دیں گے۔ یہ کچھ امریکی قانون سازوں کی درخواست پر سامنے آیا ہے۔ اس کے نتیجے میں نائجیریا کے خلاف فوری پابندیاں نہیں لگیں گی، لیکن یہ پابندیوں کا آغاز ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا، نائیجیریا میں عیسائی خطرے میں ہیں۔ بنیاد پرست مسلم گروپوں نے متعدد قتل کیے ہیں۔ میں نائیجیریا کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دے رہا ہوں۔
دریں اثنا، نائجیریا کی حکومت نے واضح طور پر ان الزامات کی تردید کی ہے۔ یہ حملے شمالی نائیجیریا میں ہوتے ہیں جہاں مسلمانوں کی اکثریت رہتی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ قانون سازوں سے تحقیقات کریں گے اور رپورٹ طلب کریں گے کہ انہیں کیا کارروائی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا، امریکہ نائجیریا اور دیگر ممالک میں اس طرح کے مظالم کو برداشت نہیں کرے گا۔ ہم دنیا کے عیسائیوں کا دفاع کرنے کے لیے تیار اور قابل ہیں! غور طلب ہے کہ 1998 کے قانون کے تحت امریکی صدر ایسا اعلان کر سکتے ہیں۔ یہ عام طور پر رپورٹوں پر مبنی ہوتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ ہر سال اس معاملے پر رپورٹ تیار کرتا ہے لیکن اس سال یہ رپورٹ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔
دریں اثنا، ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز اسے ٹرمپ کا ایک اچھا اقدام سمجھتے ہیں۔ وہ نائجیریا میں عیسائی مخالف عناصر کو سزا دینے والا قانون متعارف کروانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پر ٹرمپ کے ساتھ کام کروں گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد