اقتدار کی ماسٹر چابی حاصل کرنے کےلئے او بی سی کو متحد ہونا پڑے گا، تب ہی اچھے دن آئیں گے: مایاوتی
لکھنو، یکم نومبر (ہ س)۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ہفتہ کو لکھنو¿ میں ’پسماندہ طبقاتی سماج برادرانہ تنظیم‘ کی ضلعی سطحی جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے کہا کہ او بی سی کمیونٹی جتنی جلدی اقتدار کی ماسٹر چابی حاصل کرن
اقتدار کی ماسٹر چابی حاصل کرنے کےلئے او بی سی کو متحد ہونا پڑے گا، تب ہی اچھے دن آئیں گے: مایاوتی


لکھنو، یکم نومبر (ہ س)۔

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ہفتہ کو لکھنو¿ میں ’پسماندہ طبقاتی سماج برادرانہ تنظیم‘ کی ضلعی سطحی جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے کہا کہ او بی سی کمیونٹی جتنی جلدی اقتدار کی ماسٹر چابی حاصل کرنے کے لیے بی ایس پی کے بینر تلے منظم ہو جائے گی، ان کے اچھے دن اتنے ہی جلد آئیں گے۔دیگر پارٹیوں کو نشانہ بناتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ کانگریس، سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بی جے پی ہمیشہ سے تنگ نظر، ذات پات پرستی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادری کے لیے ان کے آئینی حقوق، سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں تحفظات کے حوالے سے نفرت انگیز رہی ہیں۔ ان جماعتوں کو صرف الیکشن کے وقت اس برادری کو یاد آتا ہے۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ او بی سی کمیونٹی ’بہوجن سماج‘ کا خاص طور پر اہم حصہ ہے۔ ان کے مفادات بی ایس پی کے اندر محفوظ ہیں۔ ریاست میں اپنی چار میعاد کے دوران، بی ایس پی نے تمام او بی سی ذاتوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ مانگنے والے مفادات کے تحت چلنے والی دوسری جماعتیں ٹھوس کارروائی نہیں کرتیں، بلکہ اس کے بجائے خالی بیان بازی اور خالی وعدوں کا سہارا لیتی ہیں۔پچھڑا ورگ سماج بھائی چارہ سنگٹھن کواپنی زمینی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے، بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی ایس پی ان بہوجن لوگوں کو آزادی دلانے کے لیے لڑ رہی ہے، جنہیں ذات پات کی بنیاد پر صدیوں سے ستایا جا رہا ہے، استحصال اور جبر سے بہوجن برادری کے اتحاد کے اندر متحد ہو کر ان کو آزاد کرایا جا رہا ہے۔ یہ ملک کی جمہوریت کے تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے۔

ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے بارے میں، بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ہر شخص کا ووٹ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، اس لیے اہل افراد کو یقینی طور پر اپنے نام ووٹر لسٹ میں شامل کرائیں اور اپنے ووٹر کارڈ بنوائیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مستعد رہیں کہ الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کے مطابق نظرثانی میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے نام شامل کیے جائیں۔انہوں نے لوگوں سے بی اے ایم سی ای ایف (آل انڈیا بیک ورڈ اینڈ مینارٹی کمیونٹی ایمپلائز فیڈریشن) کے بارے میں پھیلائی جارہی غلط فہمیوں سے بھی چوکنا رہنے کی اپیل کی۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی اے ایم سی ای ایف کوئی سیاسی تنظیم یا پارٹی نہیں ہے، بلکہ تعلیم یافتہ ملازمین کی ایک سماجی تنظیم ہے جس کا بنیادی کام بہوجن برادری کے اندر اپنی سہولت کے مطابق سماجی بیداری پیدا کرنا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande