

ممبئی
، یکم نومبر(ہ س)۔
مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے
سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں دوہری ووٹنگ اور فرضی رجسٹریشن کے
سنجیدہ شواہد موجود ہیں، جنہیں انہوں نے عوامی مینڈیٹ کی توہین قرار دیا۔
آج
ممبئی میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے
ساتھ مل ممبئی میں ووٹر فہرستوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف ایک وسیع سیاسی
مارچ منعقد کیا جسے ’’ستیاچہ مورچہ‘‘ (
سچائی کا جلوس ) کا نا دیا گیا ہے اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے مؤقف اختیار
کیا کہ ووٹر لسٹ صاف اور شفاف ہونے سے پہلے کسی بھی حال میں انتخابات کرانا جمہوری
نظام کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے مشکوک ووٹروں
کو انتخابی عمل کے دوران فوراً بے نقاب کریں تاکہ دھاندلی سے بچا جا سکے۔
اپنے
خطاب میں راج ٹھاکرے نے کلیان دیہی، ڈومبیولی، مرباد، بھیونڈی اور مالابار ہل سمیت
مختلف علاقوں کے نام گنواتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں ڈپلیکیٹ اور جعلی ووٹرز کی
بڑی تعداد موجود ہے۔ ان کے مطابق حیرت انگیز طور پر سرکاری بنگلوں اور عوامی بیت
الخلاؤں کے پتوں پر بھی سینکڑوں ووٹروں کا اندراج پایا گیا ہے جو حقیقی ووٹ
دہندگان کی محنت اور وقت کی توہین کے مترادف ہے۔ راج ٹھاکرے نے عوام سے کہا کہ اگر
کوئی شخص کئی فہرستوں میں درج پایا جائے تو اسے پکڑ کر پولیس کے سپرد کیا جائے
تاکہ انتخابی نظام میں شفافیت لائی جا سکے۔
انہوں
نے واضح کیا کہ یہ جدوجہد صرف ریاستی الیکشن کمیشن تک محدود نہیں بلکہ مرکزی الیکشن
کمیشن کو بھی جوابدہ بنانے کے لیے ہے، اور اگر مطالبات پر عمل نہ ہوا تو احتجاج مزید
شدت اختیار کرے گا۔ کانگریس رہنما بالاصاحب تھوراٹ نے اعلان کیا کہ جمہوری اصولوں
اور آئین کے تحفظ کے لیے وہ ہر قیمت پر میدان میں ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے عوام سے
اتحاد اور صبر کے ساتھ اس جدوجہد کو جاری رکھنے کی اپیل کی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے