
لداخ , یکم نومبر (ہ س)۔ لداخ انتظامیہ نے لیہہ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ انتظامی تبدیلیوں اور خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن سے متعلق ترمیمات کے نفاذ کو قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ قانون و انصاف کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق، ضلع ترقیاتی کمشنر رومل سنگھ کو نئی کونسل کے قیام تک کونسل کے تمام انتظامی امور سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی اس کونسل کی پانچ سالہ مدت 30 اکتوبر کو مکمل ہوچکی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 24 ستمبر کو لیہہ اپیکس باڈی کی کال پر عام ہڑتال کے دوران پرتشدد جھڑپوں میں چار افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ ایل اے بی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس لداخ کو ریاستی درجہ دینے اور آئین کے چھٹے شیڈول کا نفاذ یقینی بنانے کے لیے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں عدالتی انکوائری کا حکم دیا ہے۔
حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ نئے اضلاع کے قیام، حلقہ بندیوں کی ازسرِ نو ترتیب اور ایل اے ایچ ڈی سی ایکٹ 1997 میں خواتین کے لیے ایک تہائی نمائندگی کی ترمیم کے نفاذ کے باعث فی الحال انتخابات کرانا ممکن نہیں۔ اس صورتحال میں فوری انتخابات نمائندگی میں بے ضابطگی اور انتظامی تضادات پیدا کرسکتے ہیں۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ برس 25 اگست کو عوامی مطالبے کے پیش نظر لداخ میں پانچ نئے اضلاع تین لیہہ میں اور دو کرگل میں قائم کرنے کی منظوری دی تھی، جس سے خطے میں اضلاع کی کل تعداد سات ہو جائے گی، تاہم یہ اضلاع تاحال تشکیل نہیں پائے۔
اس کے علاوہ، 3 دسمبر 2024 کو مرکز نے لیہہ اور کرگل کی ہل کونسلوں میں 33 فیصد خواتین کی ریزرویشن کا اعلان بھی کیا تھا۔ کرگل ہل کونسل، نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مشترکہ قیادت میں ہے، اکتوبر 2023 میں وجود میں آئی تھی اور اس کی مدت اکتوبر 2028 تک برقرار رہے گی۔
قابلِ ذکر ہے کہ لیہہ اور کرگل دونوں کونسلوں میں 30 نشستیں ہیں، جن میں سے 26 پر انتخابات ہوتے ہیں جبکہ چار اراکین کا تقرر مرکز کے زیرِ انتظام حکومت کرتی ہے۔ خطے کی تمام بلدیاتی اور پنچایتی اداروں کی مدت بھی نومبر تا دسمبر 2023 کے دوران مکمل ہو چکی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر