پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف، پھیپھڑا پھٹنے اور دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی دلار چندیادو کی موت
پٹنہ، یکم نومبر (ہ س)۔ بہار میں پٹنہ ضلع کے مکامہ میں جن سوراج پارٹی کے حامی دلار چند یادو کی موت معاملے میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ پہلے کے دعووں کے برعکس، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ دلار چند یادو کی موت گولی لگنے سے نہیں ہوئ
موت


پٹنہ، یکم نومبر (ہ س)۔ بہار میں پٹنہ ضلع کے مکامہ میں جن سوراج پارٹی کے حامی دلار چند یادو کی موت معاملے میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ پہلے کے دعووں کے برعکس، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ دلار چند یادو کی موت گولی لگنے سے نہیں ہوئی، بلکہ پھیپھڑا پھٹنے اور دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق دلارچند یادو کو پیچھے سے کسی بھاری چیز سے زور سے مارا گیا جس سے وہ گر گئے۔ اس اثر سے کئی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور ایک پھیپھڑا پھٹ گیا جس سے ان کی موت ہو گئی۔

ڈاکٹروں کی تین رکنی ٹیم کی تیار کردہ رپورٹ تفتیشی افسر کو پیش کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے بھی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

دیہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی قیادت میں ایک ٹیم تمام پہلوؤں کی جانچ کر رہی ہے۔ مکامہ قتل کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا بھی حرکت میں آگیا ہے۔ محکمہ نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ امن و امان کو سختی سے نافذ کریں اور تمام لائسنس یافتہ اسلحہ کے حوالے کرنے کو یقینی بنائیں۔ کمیشن نے پورے بہار میں غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔

دلارچند یادو قتل معاملے میں اب تک تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ دلارچند یادو کے پوتے نیرج کمار کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت میں اننت سنگھ، ان کے بھتیجوں راجویر اور کرم ویر کے علاوہ چھوٹا سنگھ اور کنجے سنگھ کا نام لیا گیا ہے۔ دریں اثنا اننت سنگھ کے حامی جتیندر کمار کی طرف سے درج کی گئی ایک اور ایف آئی آر میں جن سوراج کے امیدوار پریادرشی پیوش، لکھن، باجو، نتیش، ایشور، اور اجے مہتو اور دیگر پر الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے یادو کی موت کے سلسلے میں تیسری ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔

دلار چند یادو کی موت پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے ہفتہ کے روز کہا کہ پولیس انتظامیہ دلارچند یادو معاملے میں اپنا کام کرے گی۔ پولیس اپنا کام پوری ایمانداری سے کرے گی۔ اس واقعہ میں جو بھی قصوروار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بہار جنگل راج کے دور سے نکلا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے جنگل راج چلایا جاتا تھا۔ حالانکہ انہوں نے تسلیم کیا کہ لڑائی جھگڑا ایک سنگین مسئلہ ہےاور ان کی حکومت اسے بروقت حل کرے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande