
جموں, یکم نومبر (ہ س)۔ جموں انتظامیہ نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام مکان مالکان، دکانداروں، ٹھیکیداروں اور تجارتی اداروں کے مالکان کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے کرایہ داروں، گھریلو ملازمین اور کارکنان کی مکمل تفصیلات سات روز کے اندر مقامی پولیس کو فراہم کریں۔
یہ حکم ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جموں راکیش منہاس کی جانب سے بی این این ایس کی دفعہ 163 کے تحت کیا گیا۔ یہ اقدام ایس ایس پی جموں کی جانب سے موصولہ رپورٹ کے بعد سامنے آیا، جس میں کرایہ داروں اور ملازمین کی تصدیق کے موثر نظام کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔
یہ ہدایت ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب ‘در بار موو’ کے تحت سرینگر میں بند سرکاری دفاتر 3 نومبر کو جموں میں دوبارہ کھولے جا رہے ہیں۔حکم نامے کے مطابق، تمام مکان مالکان، ٹھیکیداروں اور تجارتی اداروں کے سربراہان کو اپنے کرایہ داروں یا کارکنان کی تفصیلات ایک تحریری اعلامیہ فارم کے ذریعے جمع کرانی ہوں گی، جس پر مالک اور کرایہ دار/ملازم دونوں کے دستخط لازمی ہوں گے۔ یہ تفصیلات یا تو ذاتی طور پر یا رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے متعلقہ ایس ایچ او کو فراہم کی جا سکتی ہیں۔
جن افراد یا اداروں نے اس حکم کے اجرا سے قبل مکانات کرایہ پر دیے ہیں یا ملازمین رکھے ہوئے ہیں، اُنہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی تفصیلات 6 نومبر تک لازمی طور پر جمع کرائیں، جبکہ آئندہ ایسا کرنے والوں کو سات دن کے اندر اطلاع دینا لازم ہوگا۔
مزید ، تمام پولیس اسٹیشنوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کرایہ داروں اور ملازمین کی تصدیق کے لیے علیحدہ رجسٹر تیار کریں تاکہ معلومات کا ریکارڈ محفوظ رہے۔حکم میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ملازمین کی بھرتی، مکان کرایہ پر دینے یا سب لیٹ کرنے، اور پے انگ گیسٹ کے طور پر مکان دینے سے متعلق تمام معاملات اس حکم کے دائرے میں شامل ہوں گے۔
اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 223 کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں ‘در بار موو’ کی قدیم روایت کے تحت سرکاری دفاتر گرمیوں میں سرینگر اور سردیوں میں جموں سے کام کرتے ہیں۔ اس روایت کو عمر عبداللہ حکومت نے 16 اکتوبر کو بحال کیا تھا، جسے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے 2021 میں ختم کر دیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر