فلم سنبھل فائلز کے اعلان کے بعد امت جانی اور ٹیم کو دھمکیاں ملیں
سنبھل، یکم نومبر (ہ س)۔حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم ’دا تاج‘ اور اس کے بعد پیدا ہونے والے تنازعات کے درمیان فلمساز امت جانی نے اپنی نئی فلم سنبھل فائلز بنانے کا اعلان کیا ہے۔امت جانی کا کہنا ہے کہ سنبھل فائلز کے اعلان کے بعد انہیں اور ان کی ٹیم کو دھم
Amit Jani received threats after film Sambhal Files announcement


سنبھل، یکم نومبر (ہ س)۔حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم ’دا تاج‘ اور اس کے بعد پیدا ہونے والے تنازعات کے درمیان فلمساز امت جانی نے اپنی نئی فلم سنبھل فائلز بنانے کا اعلان کیا ہے۔امت جانی کا کہنا ہے کہ سنبھل فائلز کے اعلان کے بعد انہیں اور ان کی ٹیم کو دھمکیاں ملی ہیں۔ امت نے تقریباً 6-7 دھمکیاں موصول ہونے کی بات کہی اور دعوی کیا کہ ’دی ادے پور فائلز‘ بنانے کے دوران انہیں لاکھوں دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دھمکیاں انہیں فلم بنانے سے نہیں روکیں گی۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کشمیر کے کچھ لوگ ان دھمکیوں کے پیچھے ہیں اور انہوں نے ایک نام (محمد شبیر) کا ذکر کیا اور اتر پردیش پولیس اور ایس ٹی ایف سے کارروائی کی امید ظاہر کی۔امت نے کہا،”جب بھی آپ تاریخ کے اوراق کھولیں گے... کچھ لوگ جو فسادات کو ٹھیک سمجھتے ہیں، اس کی مخالفت کریں گے۔ اچھے لوگ کہیں گے کہ سچ دکھانا چاہیے، برے لوگ کہیں گے کہ سچ نہ دکھاو۔ ہمارا کام سچ دکھانا ہے۔“

امت نے یقین ظاہر کیا کہ دھمکیاں دینے والوں کے خلاف جلد کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا،”میں یہ کہنا چاہتا ہوں ، نوجوان اپنے رہنماوں کے اشتعال میں آکر دھمکیاں نہ دیں، قانون کی پیروی کریں۔ اگر اتر پردیش سے کوئی مجھے دھمکی دیتا ہے تو یوپی پولیس انہیں کھینچ کر لائے گی، چاہے وہ کشمیر میں ہو، یا بنگال میں۔“

پروڈیوسر کا کہنا تھا کہ سنبھل فائلز کی شوٹنگ کی تیاریاں آگے بڑھ چکی ہیں، کاسٹنگ مکمل ہو چکی ہے اور اب صرف شوٹنگ کا شیڈول طے کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کا زیادہ تر حصہ (تقریباً 80فیصد) سنبھل میں ہی شوٹ کیا جائے گا، جب کہ کچھ حصوں کی شوٹنگ مراد آباد اور بریلی زون میں کی جائے گی۔ پروڈیوسر نے کہا کہ فلم کا مقصد سنبھل میں 1973، 1976 اور 1978 میں پیش آنے والے واقعات اور ان واقعات کے سماجی و سیاسی پہلوو¿ں کو اجاگر کرنا ہے، جن میں مبینہ طور پر اقتدار سے جڑے لوگوں کے جرائم اور ان کی تحقیقات کے عمل بھی شامل ہیں۔

امت جانی نے دی ادے پور فائلز کے ساتھ اپنے تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی بار دھمکیوں کے باوجود فلم ریلیز ہوئی تھی اور دھمکیاں دینے والے بہت سے لوگوں کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا اور پابندی لگی ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دھمکیاں دے کر فلم کو روکنے کی کوشش کرنے والے اپنے ہی مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں۔

امت جانی کے مطابق سنبھل فائلز صرف ایک فلم نہیں بلکہ سماج کا آئینہ ہوگی۔ اس کا مقصد تاریخ کی چھپی سچائیوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ دھمکیوں کے باوجود فلم کی پروڈکشن جاری ہے۔امت نے کہا کہ کورٹ روم ڈرامہ اور حقائق پر دونوں طرف کی بحث نے معاشرے میں جاری بحث کو تیز کیا ہے اور ایسی کہانیوں کو فلموں کا موضوع بننا چاہیے تاکہ چھپی ہوئی معلومات عام لوگوں تک پہنچ سکیں۔

امت جانی نے بات چیت میں کہا، ”پکچرکچھ بھی طے نہیں کرتی ہیں، لیکن وہ بہت ساری پوشیدہ معلومات عام لوگوں تک پہنچا دیتی ہیں۔ تاج محل اور تیجومہالیہ کے بارے میں بحث کوئی نئی بات نہیں ہے، یہ پہلے سے چل رہی ہے۔ میرے خیال میں اس پر مزید بحث ہونی چاہیے۔“

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande