ایران پردباو‘ بنانے کی پالیسی: امریکی محکمہ خزانہ کے اہلکار مشرقِ وسطیٰ جائیں گے
واشنگٹن،یکم نومبر(ہ س)۔ایران کے خلاف اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباو¿‘ کی پالیسی کو جاری رکھنے کے لیے امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینئر اہلکار مشرقِ وسطیٰ اور یورپی ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔اطلاعات کے مط
ایران پردباو‘ بنانے کی پالیسی: امریکی محکمہ خزانہ کے اہلکار مشرقِ وسطیٰ جائیں گے


واشنگٹن،یکم نومبر(ہ س)۔ایران کے خلاف اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباو¿‘ کی پالیسی کو جاری رکھنے کے لیے امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینئر اہلکار مشرقِ وسطیٰ اور یورپی ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق امریکی انڈر سیکرٹری برائے خزانہ برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس جان ہرلی عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ کے اپنے پہلے دورے پر آنے والے دنوں میں اسرائیل، متحدہ عرب امارات، ترکی اور لبنان کا دورہ کرنے والے ہیں۔اقتدار سنبھالنے کے تقریباً دو ہفتے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف ’زیادہ سے زیادہ دباو¿‘ کی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد امریکی انتظامیہ کے مطابق ایران کو ’جوہری ہتھیار‘ تیار کرنے سے روکنا ہے۔بیان میں مسٹر ہرلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے: ’صدر ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ایران کی عدم استحکام اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو مستقل اور مربوط دباو¿ کے ساتھ روکا جائے گا۔‘نیویارک میں بی بی سی کے نامہ نگار بہمن کلباسی کا کہنا ہے کہ یہ واضح ہے کہ اس دورے کا مقصد ایران پر مالی دباو¿ بڑھانا اور اس کے حکام کی اپنے مالی وسائل یا ذرائع آمدن تک رسائی کو محدود کرنا ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان کے مطابق، مسٹر ہرلی اسرائیل میں زیادہ سے زیادہ دباو¿ کی مہم کو آگے بڑھانے پر بات کریں گے، خاص طور پر خطے میں ایران کے پراکسی گروپس پر بھی دباو¿ بڑھایا جائے گا۔ہرلی کے متحدہ عرب امارات کے دورے میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے پر بھی بات ہوگی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande