
واشنگٹن،یکم نومبر(ہ س)۔امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ موجودہ انتظامیہ جس کی قیادت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کر رہے ہیں، شام پر عائد سیزر قانون کے تحت پابندیوں کے خاتمے کی حمایت کرتی ہے۔ یہ اقدام امریکی ’قانونِ دفاعی اختیارات‘ (این ڈی اے اے) کے مجوزہ مسودے کے ذریعے کیا جائے گا جس پر ارکانِ کانگریس غور کر رہے ہیں۔ترجمان کے مطابق امریکہ خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور شام میں ایسی تمام سرمایہ کاری یا تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے جو تمام شامی شہریوں کے لیے ایک پ±ر امن اور خوش حال ریاست کی تعمیر کے مواقع پیدا کرے۔
دوسری جانب اطلاعات کے مطابق سعودی کمپنیاں شام میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں، تاکہ ملک کی بحالی اور ترقی کی کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔یاد رہے کہ رواں سال مئی میں سعودی عرب نے ایک تاریخی اجلاس کی میزبانی کی تھی جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شامی صدر احمد الشرع نے شرکت کی۔ اس موقع پر ٹرمپ نے شام پر عائد تمام پابندیاں ختم کرنے کے عزم کا اعلان کیا تھا۔اگرچہ متعدد پابندیوں میں نرمی کے اعلانات ہو چکے ہیں، تاہم سیزر قانون کے تحت لگائی گئی سخت ترین پابندیوں کا خاتمہ امریکی کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے۔ کانگریس کے اراکین اس معاملے پر منقسم ہیں، لیکن امکان ہے کہ رواں سال کے اختتام سے قبل اس حوالے سے فیصلہ کر لیا جائے گا۔’سیزر قانون‘ کے تحت شام پر وسیع پیمانے پر اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھیں جن کا ہدف سابق صدر بشار الاسد سے منسلک افراد، کمپنیوں اور اداروں کو بنایا گیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan